حید ر آ باد 22 جنوری (اعتماد نیو ز) نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ میں اسمبلی حلقہ جات کی از سر نو حدبندی کا کام تیزی سے جاری ہے اور توقع ہے کہ تلنگانہ میں اسمبلی حلقوں کی موجودہ تعداد 119 سے بڑھ کر 153 ہوجائے گی۔ ہر ضلع میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور موجودہ لوک سبھا حلقوں کی از سر نو حد بندی کی جائے گی ۔ اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ کے سلسلہ میں سب سے زیادہ فائدہ ضلع رنگا ریڈی کو ہوگا جہاں اسمبلی حلقوں کی تعداد 14 سے بڑھ کر 23 تک پہنچ جائے گی جبکہ دیگر اضلاع میں 2 تا 4 اسمبلی حلقوں کا اضافہ ممکن ہے۔ ضلع رنگار یڈی سے تعلق رکھنے والے قائدین میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں بھاری اضافہ کے سبب کافی جوش و خروش دیکھا جارہا ہے کیونکہ کئی قائدین کو
جو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ سے محروم ہوگئے تھے، انہیں آئندہ انتخابات میں کسی حلقہ سے بآسانی ٹکٹ مل سکتا ہے۔ اسمبلی حلقوں کا تعین کرنے والی کمیٹی کی عبوری رپورٹ سے متعلق عادل آباد میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 10 سے بڑھ کر 12 ہوسکتی ہے جبکہ نظام آباد میں دو، کریم نگر میں 4 ، میدک 3 ، حیدرآباد 2 ، محبوب نگر 4 ، نلگنڈہ 3 ، ورنگل 3 اور کھمم ضلع میں دو نئے اسمبلی حلقوں کا اضافہ ہوگا۔ تلنگانہ کے 10 اضلاع میں سب سے زیادہ فائدہ ضلع رنگا ریڈی کا ہوگا جہاں 9 اسمبلی حلقوں کا اضافہ ہونے جارہا ہے۔ سابق میں اضلاع کی آبادی کی بنیاد پر حلقوں کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی۔ 2001 ء مردم شماری کے مطابق 2009 ء میں اسمبلی حلقوں کی حدبندی کی گئی تھی، جس کے باعث دیہی علاقوں کے مقابلہ شہری علاقوں کے حلقوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا -